میلبورن: دنیا میں پہلی مرتبہ تھری ڈی پرنٹر سے تیار شدہ پسلیاں ایک مریض میں منتقل کرنے کا تجربہ بہت کامیاب رہا ہے۔
54 سالہ مریض پردنیا میں پہلی مرتبہ یہ تجربہ اسپین کی سلا مانکا
یونیورسٹی میں کیا گیا ہے جس میں ڈھانچے کی ہڈیوں کو کاٹ کر اس میں فٹ
ہوجانے والے حصے کو ٹھیک ٹھیک ڈیزائن کرکے فٹ کرنا ایک بہت بڑا چیلنج تھا
اور اسے جوڑنے کے نٹ بولٹ ایسے بنانے تھے جو ایک طویل عرصے تک پسلیوں کو
جوڑے رکھے جب کہ اس کے لیے پسلیاں اتنی لچکدار بنائی گئیں کہ سانس لیتے وقت
مریض کو سینے کی جکڑن محسوس نہ ہو۔
ہلکی پھلکی ٹٹانیئم دھات پر مشتمل کئی پسلیوں کو پہلے سافٹ ویئر کی مدد
سے ڈیزائن کیا گیا اور اس کے بعد اسپین کے ایک مریض میں منتقل کیا گیا جو
خاص ڈیزائن کی بنا پر مکمل طور پر فٹ ہوگئیں ۔ سرطانی ناسور کی وجہ سے مریض
کی کئی پسلیاں اور مرکزی ہڈی کا ایک ٹکڑا خراب ہوگیا تھا، مریض کو 12 دن
بعد اسپتال سے فارغ کردیا گیا اور اب وہ تیزی سے روبہ صحت ہے۔