Thursday 4 June 2015

جاسوس کبوتر کے خلاف را کے تصویری ثبوت

ندیم ایف پراچہ
گذشتہ ہفتے ہندوستانی حکام نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے ایک کبوتر پکڑا ہے، جو حقیقت میں پاکستانی جاسوس ہے۔ ہندوستانی خفیہ ایجنسی را نے دعویٰ کیا کہ کبوتر کو پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی نے خصوصی طور پر تربیت دی تھی، تاکہ وہ ہندوستان میں گھس کر جاسوسی کر سکے۔
اپنے اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے را نے کچھ تصاویر جاری کی ہیں، جو کہ را کے تربیت یافتہ طوطے نے لی تھیں۔ تصاویر میں پاکستانی جاسوس کبوتر کو ہندوستان میں جاسوسی کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ را کے سربراہ راجر بِنی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تصاویر سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستانی جاسوس کبوتر، جس کا خفیہ نام غٹرغوں خان ہے، کئی سالوں، یا شاید دہائیوں سے ہندوستان میں جاسوسی مشن پر تھا۔
ذیل میں وہ تصاویر ہیں جو را نے اپنے دعوے کے ثبوت کے طور پر جاری کی ہیں۔

غٹرغوں خان را سربراہ کی پالتو بطخوں کی جاسوسی کرتے ہوئے۔

غٹرغوں خان ایک ہندوستانی مادہ کبوتر سے پیار کا ڈرامہ کر کے اسے بھرتی کر رہا ہے۔

بہار کے ایک ایٹمی پلانٹ کے باہر غٹرغوں خان کی لی گئی سیلفی۔

غٹرغوں خان ایک محبِ وطن ہندوستانی گلہری سے لڑتے ہوئے۔ گلہری کی لاش بعد میں ایک قریبی تالاب سے برآمد ہوئی۔

غٹرغوں خان ہندوستانی دریا کو آلودہ کرتے ہوئے۔

غٹرغوں خان ایک معصوم ہندوستانی پر فضائی حملہ کرتے ہوئے۔

وزیرِ اعظم مودی پاکستانی کبوتروں کے فضائی حملوں سے بچاؤ کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے ہیٹ کی نمائش کر رہے ہیں۔

ایک آئی ایس آئی اہلکار غٹرغوں خان کو ہندوستان میں مزید فضائی حملوں کے لیے رقم دیتے ہوئے۔

آئی ایس آئی کے ساتھ کام کرنے والا ایک چینی سائنسدان غٹرغوں خان کی بائیں آنکھ میں کیمرہ نصب کر رہا ہے۔



0 comments:

Post a Comment