لندن.....برطانیہ کی مستعفی ہونے والی وزیرسعیدہ وارثی کا کہنا ہے انہوں نے استعفے کا فیصلہ ضمیر کی آواز پر کیا۔ غزہ میں ہونے والے جنگی جرائم اور تباہی پر جواب طلبی ہونی چاہیے۔ یہ بات انہوں نے یہ جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔سعیدہ وارثی نے کہا کہ غزہ میں ہونے والی تباہی پر جواب طلبی ہونی چاہیے۔بچوں کو قتل کرنے والے ملک کو برطانیہ ہتھیارفراہم کررہا ہے،غزہ کی بحالی کے لیےواضح منصوبہ بندی کی جائے۔ مستعفی برطانوی وزیر کا کہنا تھا کہ فلسطین میں ہونےوالےجنگی جرائم پرجواب دیناہوگا۔
برطانوی وزیر سعیدہ وارثی نے اپنی حکومت کی غزہ پالیسی سے اختلاف کرتے ہوئے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔ سعیدہ وارثی کے اس جذبے کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے اور ساتھ ساتھ مسلم حکمرانوں کی روایتی بیان بازی کی جتنی مذمت کی جائے کم ہی تصور ہوگی۔57 اسلامی ممالک کی جانب سے صرف مذمتی بیانات کے علاوہ غزہ کے معصوم شہریوں کے لیے کوئی بامعنی اقدامات دیکھنے کو نہیں ملے۔ اوآئی سی جسے مسلم امہ کی نمائندہ تنظیم کہا جاتا ہے، کے سیکریٹری جنرل نے اسلام آباد میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ عرب ممالک اسرائیل کو جارحیت سے نہیں روک سکتے۔پاکستانی نژاد سعیدہ وارثی کا ضمیر پاکستان میں رہنے والوں سے زیادہ باکردار ثابت ہوا ہے جس کی وجہ ان کا صرف پاکستانی یا مسلمان ہونا نہیں بلکہ برطانیہ کا وہ ماحول اور قانون بھی ہے جس نے ان کو اتنی ہمت دی کہ وہ اپنے ضمیر کی آواز سنیں۔ہمارے حکمرانوں اور سیاست دانوں کیلئے سوچنے کا مقام ہے جو پاکستان کو اسلام کا قلعہ تو قراردیتے ہیں لیکن مسلمانو کے تحفظ کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھاتے۔ آج کے اخبارات میں صدر ممنون حسین کی او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کے ساتھ مسکراہٹ بھری تصاویر شائع ہوئی ہیں جبکہ برازیلین صدر اور وینزویلا کی حکومت نے اعلانات کیے ہیں اس پر ہمارے سر شرم سے جھک جانے چاہئیں۔ جو 19سو جانوں کی شہادت پر بھی کچھ نہ کرسکے، افسوس ہے!!!! -
0 comments:
Post a Comment