اسرائیلی جارحیت کا شکار انسانی حقوق کی کارکن فلسطینی شہری اور بلاگر نالان السراج نے ڈان نیوز کے پروگرام 'اظہار' میں اینکر پرسن محمد جبران ناصر نے غزہ سے خصوصی بات چیت کی ہے۔
اس بات چیت کے دوران نالاں السراج نے اسرائیلی افواج کی جانب سے فلسطینی علاقوں میں نئے آپریشن کی وجہ سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات کے ساتھ ساتھ اپنے ذاتی اور دیگر فلسطینیوں کے تجربات سے ڈان نیوز کو آگاہ کیا۔
دھماکوں کی گھن گرج میں انگریزی زبان میں ہونے والے اس انٹرویو کے دوران نالان کا کہنا تھا کہ فلسطین میں عوام اسرائیل کی جانب سے ان فضائی حملوں کی پہلے ہی سے توقع کررہے تھے اور دو سال قبل بھی اسی طرح کے حملے کیے گئے تھے۔
انٹرویو کے دوران بھی اسرائیل کی جانب سے فضائی حملوں کا سلسلہ جاری تھا او ان کی آوازیں بھی سنائی دیتی رہیں۔
اس سوال پر کہ کیا یہ حملے تین اسرائیلی نوجوانوں کی ہلاکت کا ردعمل ہیں، نالان کا کہنا تھا کہ ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں ہوئی کہ یہ نوجوان فلسطینیوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے اور اس بات سے اسرائیل کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کرے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن میں 27 فلسطینیوں کو 'شہید' کیا گیا جبکہ آٹھ سے زائد گھر تباہ کیے جاچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک 400 مقامات پر بم برسائے گئے ہیں۔
نالان السراج نے بتایا کہ 'کل کی رات بہت خوفناک تھی، ہم سے پوری رات سو بھی نہیں سکے، اسرائیلی افواج پہلے سے زیادہ جارحیت کا مظاہرہ کررہی ہیں محض اس لیے کہ ان کے تین شہریوں کی فلسطینیوں کے ہاتھوں ہلاک ہونے کی اطلاعات تھیں، ہماری زندگیاں بھی اتنی ہی مقدس ہیں جتنی ان کی'۔
تنازعے کے حوالے سے فلسطینی حکومت کے کردار پر نالان کا کہنا تھا کہ حکومت کی باتیں صرف سیاسی جھوٹ ہے'۔
انہوں نے بتایا کہ الفتح اور حماس اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کی پوری کرشش کررہے ہیں اور ہمیں ایسے لوگوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل صرف بدلہ لینا چاہتا ہے۔ 'کل ہونے والی امن کانفرنس کے دوران بھی فضائی حملے جاری تھے کیوں کہ اسرائیل امن نہیں چاہتا'۔
ایک سوال کے جواب میں نالان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر بچوں اور نوجوانوں کو نشانہ بنارہی ہے جبکہ میڈیا ان مظالم کو نہیں دکھاتا جس کا فائدہ اسرائیل اٹھاتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی جانب سے کوریج پر ان کا کہنا تھا کہ میڈیا مکمل حقائق بیان نہیں کرتا، وہ یہ دکھاتے ہیں کہ اسرائیل اپنے دفاع میں فلسطین پر حملے کرتا ہے اور ہمیشہ یہ دکھاتا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے اور اس کا فائدہ اسرائیل کو پہنچتا ہے۔
پروگرام کے اختتام پر انہوں نے پاکستانی عوام اور حکومت سے اپیل کی کہ فلسطین کی حمایت جاری رکھی جائے اور وہ اس پر پاکستان کے بہت شکر گزار ہوں گے۔
0 comments:
Post a Comment